جب آپ انٹرنیٹ براؤزنگ کرتے ہیں تو براؤزر آپ کی وزٹ کردہ ویب سائیٹس کا ڈیٹا ڈسک پر محفوظ کرتا ہے۔ اس میں سے زیادہ تر ڈیٹا ایسا ہوتا ہے جس کی آپ ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن پروسیسر کو یہ غیر ضروری ڈیٹا محفوظ کرنے کے لیے توانائی خرچ کرنا پڑتی ہے اور ڈسک کو اس ڈیٹا کے لیے اپنی جگہ مہیا کرنا پڑتی ہے۔ خاص طور پر وہ ویڈیوز جو آپ نیٹ پر دیکھتے ہیں، یہ پروسیسر اور ڈسک پر سب سے زیادہ بوجھ بنتی ہیں۔ چنانچہ تمام معروف براؤزرز اس کے حل کے طور پر خفیہ براؤزنگ کا ایک فیچر مہیا کرتے ہیں۔ اس فیچر کو استعمال کرتے ہوئے جب براؤزنگ کی جاتی ہے تو وزٹ کردہ ویب سائیٹس کا ڈیٹا ڈسک پر محفوظ نہیں ہوتا۔
درج ذیل اسکرین شاٹ میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ براؤزر کی عام ونڈو میں ایک ویڈیو دیکھنے کے بعد جب میں نے ڈسک کو CCleaner کی مدد سے صاف کیا تو اس میں سے 22 میگا بائٹ ڈیٹا ختم کیا گیا ہے۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ اس طرح کی مزید ویڈیوز دیکھنے کے نتیجے میں ڈسک پر یہ غیر ضروری ڈیٹا کئی سو میگا بائٹس بلکہ کئی گیگا بائٹس میں محفوظ ہو جاتا ہے۔ اس غیر ضروری ڈیٹا کو ڈسک پر محفوظ کرنے کے لیے نہ صرف پروسیسر کو بہت کام کرنا پڑتا ہے بلکہ ڈسک کے میڈیا پر بار بار ڈیٹا لکھے جانے کی وجہ سے اس کی زندگی بھی کم ہوتی ہے۔
چنانچہ پروسیسر اور ڈسک کو اضافی کام سے بچانے کے لیے براؤزر کی طرف سے مہیا کردہ خفیہ براؤزنگ کا فیچر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
درج ذیل اسکرین شاٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ براؤزر کی پرائیویٹ ونڈو کی مدد سے براؤزنگ کرنے کے بعد جب میں نے ڈسک صاف کی تو اس میں سے صرف 3 میگا بائٹ ڈیٹا ختم کیا گیا ہے۔ اور یہ زیادہ تر ڈیٹا ونڈوز ایکسپلورر کا ہے نہ کہ براؤزر کا۔
لیکن یہ خیال رہے کہ براؤزر کا فیچر استعمال کرتے ہوئے خفیہ براؤزنگ کا نتیجہ صرف یہ ہوتا ہے کہ آپ کی سرگرمیوں کا ڈیٹا ڈسک پر محفوظ نہیں ہوتا۔ ورنہ آپ کے انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر کے پاس آپ کی وزٹ کردہ تمام ویب سائیٹس کی فہرست موجود ہوتی ہے۔ نیز جن ویب سائیٹس کو آپ نے وزٹ کیا ہے ان کے پاس بھی آپ کا آئی پی ایڈریس موجود ہوتا ہے جس کی مدد سے وہ یہ معلوم کر سکتے ہیں کہ آپ کا تعلق کس شہر سے ہے۔ ان دونوں مسئلوں کا ایک حل یہ ہے کہ انٹرنیٹ براؤزنگ کے لیے پراکسی ویب سائیٹس کا استعمال کریں۔ جبکہ دوسرا حل Tor جیسے براؤزر کا استعمال ہے جو تقریباً ہر طرح کی ٹریکنگ سے بچانے کی کوشش کرتا ہے۔ بہرحال خفیہ براؤزنگ کے لیے کوئی بھی طریقہ اختیار کیا جائے، اس کے قانونی یا غیر قانونی ہونے کی ذمہ داری صارف پر ہے۔
No comments:
Post a Comment