شب برات کی حقیقت، اس رات کے حوالے سے پھیلائے جانے والی
غلط فہمیاں۔
غلط فہمیاں۔
اللہ تعالی نے معافی کو کسی خاص رات میں بند نہیں کیا۔
ہر رات معافی کی رات ہے، ہر رات توبہ کی رات ہے۔ ہر رات
عبادت کی رات ہے۔ جس بات کا حکم واضح طور پر قرآن اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی
عملی لائف میں موجود ہے اس حکم کو چھوڑ کر من گھڑت پیکج تلاش کرنا نری گمراہی اور
ضلالت ہے۔
عبادت کی رات ہے۔ جس بات کا حکم واضح طور پر قرآن اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی
عملی لائف میں موجود ہے اس حکم کو چھوڑ کر من گھڑت پیکج تلاش کرنا نری گمراہی اور
ضلالت ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو ہر رات تہجد پڑھتے تھے۔ قرآن
رات کی عبادت کا ذکر کرتا ہے۔ قرآن و سنت میں توبہ کو کسی رات کے ساتھ نہیں
باندھا۔۔
رات کی عبادت کا ذکر کرتا ہے۔ قرآن و سنت میں توبہ کو کسی رات کے ساتھ نہیں
باندھا۔۔
کیا صحابہ کرام کا یہی تصور تھا کہ سارا سال اپنی مرضی
سے گزارو اور پھر کسی خاص رات میں حلوے اور کھانے تقسیم کر کے صلوۃ تسبیح پڑھ لو
اور پھر اگلے سال کے لیے حرام خوری اور حرام کاری کی تیاری کر لو۔ رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم تو روزانہ ستر سے زائد مرتبہ استغفار کریں، ہر روز یا ہر ہفتے یا
ہر مہینے صلوۃ تسبیح کی خواہش کریں اور ہم اسے کسی رات کے ساتھ خاص کر دیں۔ یاللعجب
سے گزارو اور پھر کسی خاص رات میں حلوے اور کھانے تقسیم کر کے صلوۃ تسبیح پڑھ لو
اور پھر اگلے سال کے لیے حرام خوری اور حرام کاری کی تیاری کر لو۔ رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم تو روزانہ ستر سے زائد مرتبہ استغفار کریں، ہر روز یا ہر ہفتے یا
ہر مہینے صلوۃ تسبیح کی خواہش کریں اور ہم اسے کسی رات کے ساتھ خاص کر دیں۔ یاللعجب
#نکتہ
No comments:
Post a Comment